بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مرحوم کی نماز، روزوں کا فدیہ


سوال

میرے والد اس دنیا سے چلے گئے ہیں، ان کی زندگی کی قضا نماز اور روزہ کے فدیہ کا طریقہ بتا دیں!

جواب

اگر آپ کے والد مرحوم کے ذمہ قضا  نمازیں اور روزے تھے اور انہوں نے فدیہ ادا کرنے کی وصیت کی ہے تو اس صورت میں ان کے مال میں سے ہی فدیہ اداکیاجائے گا،اور کل مال کے ایک تہائی حصہ سے فدیہ کی رقم نکالی جائے گی، اگر تمام قضا نمازوں اور روزوں کا فدیہ ایک تہائی ترکے میں سے ادا ہوجائے تو بہتر، اگر مکمل ادا نہ ہو تو بقیہ نمازوں اور روزوں کا فدیہ ورثہ کے ذمے لازم نہیں ہوگا، تاہم اگر وہ بطورِ تبرع مرحوم کی بقیہ فوت شدہ نماز و روزوں کی طرف سے فدیہ دینا چاہیں تو یہ ان کی طرف سے احسان ہوگا۔ 

اور اگرآپ کے والد مرحوم نے فدیہ کی وصیت نہیں کی تو شرعاً ورثاء پران کی نماز اور روزہ کا  فدیہ ادا کرنا لازم نہیں، البتہ اگر ورثاء  از خود باہمی رضامندی سے یاآپ اپنی جانب سے ان کی نماز، روزوں کا فدیہ  ادا کردیں تو امید ہے کہ مرحوم آخرت کی باز پرس سے بچ جائیں گے۔

ایک روزے اور ایک نماز کا فدیہ ایک صدقہ فطر کے برابر ہے اور روزانہ وتر کے ساتھ  چھ نمازیں ہیں تو ایک دن کی نمازوں کے فدیے بھی چھ ہوئے، اور ایک صدقہ فطر تقریباً پونے دو کلو گندم یا اس کاآٹا یا اس کی موجودہ قیمت ہے، اس سال (1441ھ - 2020ء) کراچی اور اس کے مضافات میں پونے دو کلو گندم کے حساب سے فدیے/ صدقہ فطر کی رقم 100 روپے ہے، یعنی ایک دن کی نمازوں کا فدیہ اس سال 600 روپے ہوگا، اور ایک روزے کا فدیہ 100 روپے۔

فدیہ کا مصرف وہی ہے جو زکاۃ کا مصرف ہے یعنی مسلمان فقیر جو سید اور ہاشمی نہ ہو اور صاحبِ نصاب بھی نہ ہو ، لہذا ورثاء ان کی نماز اور روزوں کا اندازا  لگاکرفدیہ اداکرنا چاہیں تو مذکورہ طریقے پر ادا کرسکتے ہیں۔ 

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2 / 72):
"(ولو مات وعليه صلوات فائتة وأوصى بالكفارة يعطى لكل صلاة نصف صاع من بر) كالفطرة  (وكذا حكم الوتر) والصوم". فقط و الله أعلم


فتوی نمبر : 144109200621

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں