اگر کوئی شخص اپنی ساس کے ساتھ زناکرے تو کیا اس کا نکاح برقرار رہے گا یا نہیں؟
اگر کوئی مرد اپنی ساس کے ساتھ زنا کرلے تو حرمت ِمصاہرت ثابت ہونے کی وجہ سےبیوی شوہر پر حرام ہوجائے گی،اور بیوی سے تعلق قائم کرنا حرام ہوجائے گا،اور شوہر پر لازم ہوگا کہ اپنی بیوی کو طلاق دے کر یاچھوڑدیا کہہ کر الگ کردے،تاکہ وہ عدت گزار کرکسی اور جگہ نکاح کرسکے۔
"ردالمحتار"میں ہے:
"(و) حرم أيضاً بالصهرية (أصل مزنيته) أراد بالزنا في الوطء الحرام (و) أصل ممسوسته بشهوة) ولو لشعر على الرأس بحائل لايمنع الحرارة (وأصل ماسته وناظرة إلى ذكره والمنظور إلى فرجها) المدور (الداخل) ولو نظره من زجاج أو ماء هي فيه (وفروعهن)".
(كتاب النكاح، ج:3، ص:32، ط:سعيد)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144408101528
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن