بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مرد کااپنی ساس کے ساتھ زناکرنے کی وجہ سے نکاح کا حکم


سوال

اگر کوئی شخص اپنی ساس کے ساتھ زناکرے تو کیا اس کا نکاح برقرار رہے گا یا نہیں؟

جواب

اگر کوئی مرد اپنی ساس کے ساتھ زنا کرلے تو حرمت ِمصاہرت  ثابت ہونے کی وجہ سےبیوی شوہر پر حرام ہوجائے گی،اور بیوی سے تعلق قائم کرنا حرام ہوجائے گا،اور شوہر پر لازم ہوگا کہ اپنی بیوی کو طلاق دے کر یاچھوڑدیا کہہ کر الگ کردے،تاکہ وہ عدت گزار کرکسی اور جگہ نکاح کرسکے۔

"ردالمحتار"میں ہے:

"(و) حرم أيضاً بالصهرية (أصل مزنيته) أراد بالزنا في الوطء الحرام (و) أصل ممسوسته بشهوة) ولو لشعر على الرأس بحائل لايمنع الحرارة (وأصل ماسته وناظرة إلى ذكره والمنظور إلى فرجها) المدور (الداخل) ولو نظره من زجاج أو ماء هي فيه (وفروعهن)".

(كتاب النكاح، ج:3، ص:32، ط:سعيد)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144408101528

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں