شادی سے پہلے منگیتر سے بات کرنا کیسا ہے؟
منگنی نکاح کا وعدہ ہے، نکاح نہیں ہے، منگنی کرنے کے بعد منگیتر بھی دیگر اجنبی لڑکیوں کی طرح نامحرم ہی ہوتی ہے، اور نامحرم لڑکی سے تعلقات رکھنا، ملنا جلنا، اور ہنسی مذاق یا بغیر ضرورت بات چیت کرنا جائز نہیں ہے، اور میسج پر تعلقات رکھنے کا بھی یہی حکم ہے، نیز ہمارے معاشرے کا یہ المیہ ہے کہ منگنی ایک طویل زمانہ تک چلتی رہتی ہے، اور مرد و زن منگنی کے بعد ایک دوسرے ملتے جلتے رہتے ہیں اور اس میں کسی قسم کی قباحت محسوس نہیں کرتے، بلکہ ان کے خاندان والے بھی اس کو عار نہیں سمجھتے، حال آں کہ شرعاً یہ بالکل ناجائز ہے۔ بہتر اور سمجھ داری کی راہ یہ ہے کہ منگنی کے بعد نکاح اور رخصتی میں تاخیر نہ کی جائے، لہٰذا اگر فتنے میں ابتلا کا اندیشہ ہے تو جلد رخصتی کا انتظام کیا جائے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144207200024
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن