500 لیٹر کی ٹینکی ہے، اس میں مینڈک گھس گیا مینڈک زندہ ہے اور باہر نکل آیا تو کیا پانی پاک ہے یا ناپاک ؟
مینڈک حرام جانوروں میں سے ہے، اور جن جانوروں کا کھانا حرام ہے ان کا پیشاب پاخانہ نجاستِ غلیظہ ہے، لہذا مینڈک کا پیشاب اور پاخانہ ناپاک ہے، البتہ چوں کہ یہ پانی میں بھی رہتا ہے، اور اس سے بچنا مشکل ہے، اس لیے اگر پانی میں یہ پیشاب وغیرہ کردے تو ضرورتاً پانی کو ناپاک شمار نہیں کیا جائے گا، لہٰذا بصورتِ مسئولہ مذکورہ ٹینکی کا پانی پاک ہے۔
امداد الفتاوی میں ہے :
”في الدر المختار في النجاسة الغليظة: و بول غير مأكول،پس بنا بریں قاعدہ بول غوک نجس غلیظ است، البتہ در غوکے کہ در آب می ماند حکمِ نجاست نکرہ شود للضرورۃ ، كما في الدر المختار مسائل البير: و لا نزح في بول فأرة على الأصح. في رد المحتار: و لعلهم رجحوا القول بالعفو للضرورة".
(1/130، مکتبہ دار العلوم کراچی)
مجمع الأنهر في شرح ملتقى الأبحر (2 / 513):
"(و الحشرات) الصغار من الدواب جمع الحشرة كالفأرة والوزغة وسام أبرص والقنفذ والحية والضفدع والبرغوث والقمل والذباب والبعوض والقراد؛ لأنها من الخبائث وقد قال الله تعالى: {ويحرم عليهم الخبائث} [الأعراف: 157]".
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1 / 318):
"(وبول غير مأكول ولو من صغير لم يطعم) إلا بول الخفاش وخرأه فطاهر، وكذا بول الفأرة؛ لتعذر التحرز عنه، وعليه الفتوى، كما في التتارخانية".
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144207200672
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن