بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ماموں کی بیٹی سے بات چیت اور لین دین


سوال

کیا ضرورت کے وقت ماموں کی بیٹی سے بات چیت اور لین دین کرسکتے ہیں؟

جواب

ماموں کی بیٹی شرعًا نامحرم ہے، اس سے پردہ کرنا واجب اور ضروری ہے، اس لیے اگر ضرورت کے موقع پر بات کرنی ہو یا کچھ لینا دینا ہو تو پردے کے اہتمام کے ساتھ کریں اور صرف بقدرِ ضرورت بات کریں، بے پردگی اور بے تکلفی کی شرعًا اجازت نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144203201422

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں