ملکیشا نام رکھنا کیسا ہے؟
لفظ ’’ ملکیشا ‘‘ کے کوئی معنی تلاش کے باوجود لغت میں نہیں مل سکے؛ اس لیے "ملکیشا " نام رکھنے سے بہتر ہے کہ انبیاء کرام ،صحابہ کرام یا صحابیات کے ناموں میں سے کسی نام پر بچوں کا نام رکھا جائے۔
ایک حدیث شریف میں ہے :
"عن أبى وهب الجشمى، وكانت له صحبة، قال : قال رسول الله -صلى الله عليه وسلم : « تسموا بأسماء الأنبياء، وأحب الأسماء إلى الله، عبد الله، وعبد الرحمن، وأصدقها حارث، وهمام، وأقبحها حرب، ومرة ».“
(سنن أبی داٶد،کتاب الادب،باب فی تعبیر الاسماء : ص 433، ج 4، ط: دار الکتب العربي)
ترجمہ: "اللہ تعالیٰ کے ہاں سب سے محبوب نام عبداللہ اور عبدالرحمٰن ہے، اور مصداق کے اعتبار سے سب سے سچا نام حارث اور ہمام (ھ کے زبر اور پہلے میم کے زبر اور تشدید کے ساتھ) ہے اور سب سے زیادہ سچے نام حارث اور ہمام ہیں اور سب سے زیادہ ناپسندیدہ نام حرب اور مرة ہیں۔"
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144311102159
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن