بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مکی آدمی کے لیے عمرہ اور حج کے احرام باندھنے کا حکم


سوال

میں مکہ  میں رہ رہا  ہوں  ، حرم شریف سے میرا گھر  دس  (10)  کلو میٹر   کےفاصلے پر ہے ،کیا میں  گھر سے احرم باندھ سکتا ہوں؟

جواب

حرم میں رہنے والو  ں  کےلیےعمرے کا احرام   باندھنے کے لیے حدود حرم سے باہر  جانا   ضروری ہے ،جب کہ حج کا احرام گھر سے با ندھ سکتاہے، لہذا   سائل کو عمرے کے  احرام   کے لیے حدود حرم  سے باہرجا کر احرام باندھنا ہوگا ،اور حج  کے لیے   اپنے گھر سے احرام  باندھ سکتا ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(و) المیقات (لمن بمکة) یعني من بداخل الحرم (للحج الحرم والعمرۃ الحل) لیتحقق نوع سفر."  

(رد المحتار، كتاب الحج، فصل فی الإحرام وصفة المفرد، ج:2 ص:478 ط: سعید)

فتاوی ہندیہ  میں ہے:

"و وقت المكي للإحرام بالحج الحرم، وللعمرة الحل كذا في الكافي، فيخرج الذي يريد العمرة إلى الحل من أي جانب شاء كذا في المحيط والتنعيم أفضل كذا في الهداية"             

(الفتاوی الھندیة، کتاب المناسك، الباب الثالث في الإحرام، ج:1 ص:221 ط : رشيدية)

النتف فی الفتاویٰ میں ہے:

"وأما الذي وطنه في الحرم فانه يحرم من وطنه في الحرم فإن خرج ثم أحرم فعليه دم وذلك إذا أحرم للحج وإن أحرم للعمرة فإنه يخرج من الحرم ويحرم لها فإن أحرم في الحرم فعليه دم وذلك لأن السنة جاءت بذلك."

(النتف فی الفتاوی، کتاب المناسك، الإحرام من أين هو؟، ص:133 ط: رشیدیة)

 فقط واللہ اعلم                 


فتوی نمبر : 144407102488

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں