بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مخلوق کے سامنے قیام اور قعدہ میں بیٹھنا جائز ہے


سوال

سجدہ مخلوق کے سامنے کرنا جائز نہیں ۔ نماز میں قیام رکوع اور قعدہ بھی ہو تے ہیں۔ مخلوق کے سامنے قیام کی حالت میں کھڑا ہونا یا رکوع جتنا جھکنا یا قعدہ کی حالت میں بیٹھنا کیسا ہے جبکہ عبادت کی نیت نہ ہو؟

جواب

کسی مخلوق کے سامنے اس طرح کی ہیئت اختیار کرنا جس سے  اس کی عبادت کا شبہ ہو درست نہیں  ،کسی بڑے کے سامنے ادب سے کھڑا ہونا اور  دوزانوبیٹھنا منع نہیں ہے لیکن بعینہ نماز کی حالت اختیار کرنا  درست نہیں ،نیز کسی مخلوق کے آگے  رکوع کی ہیئت میں جھکنا  بھی منع ہے۔

کفایت المفتی میں ہے :

"سجدہ تعظیمی اور سجدہ عبادت ایک چیز ہے اور سجدہ تحیہ دوسرا ہے۔ سجدہ تعظیم اور سجدہ عبادت غیر اللہ کے لیے موجبِ کفر ہے؛ کیوں کہ غیر اللہ کی تعظیم سجدہ کے ساتھ کرنا اور اس کی عبادت سجدہ کے ساتھ کرنا، دونوں کا مفاد ایک ہے۔ ہاں، سجدہ تحیہ میں مقصد جدا گانہ ہوتا ہے۔ تحیت کے معنی اور ہیں کہ ملنے والے کو ملاقات کے وقت کوئی ایسا لفظ کہنا یا ایسا کام کرنا جو تہذیب  ملاقات اور ملنے والے کی خوشنودی کا باعث ہو، تحیہ کہلاتا ہے۔" (ج1 ، ص 232)

فتاوی شامی میں ہے:

"(وكذا) ما يفعلونه من (تقبيل الأرض بين يدي العلماء) والعظماء فحرام والفاعل والراضي به آثمان لأنه يشبه عبادة الوثن وهل يكفران: على وجه العبادة والتعظيم كفر وإن على وجه التحية لا وصار آثما مرتكبا للكبيرة."

(جلد۶، ص:۳۸۳، ط: سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144507101743

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں