دوران ماہواری اگر انتقال ہو جائے تو غسل ڈبل ہو گا یا سنگل؟
اگر عورت ماہواری کے ایام میں مر جائے تو اس کو بھی عام میت کی طرح غسل دیا جائے گا، حیض اور غیر حیض اور نفاس اور غیر نفاس والی عورت کے غسل میں کوئی فرق نہیں ہے، اور ایک ہی دفعہ غسل دینا کافی ہے۔ حیض کی وجہ سے دو دفعہ غسل نہیں دیا جائے گا۔
الدر المختار میں ہے:
"(ويوضأ) من يؤمر بالصلاة (بلا مضمضة واستنشاق) للحرج، وقيل يفعلان بخرقة، وعليه العمل اليوم، ولو كان جنبا أو حائضا أو نفساء فعلا اتفاقا تتميما للطهارة كما في إمداد الفتاح مستمدا من شرح المقدسي."
(کتاب الصلاۃ، باب صلاۃ الجنازۃ، 2/ 195، ط: سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144507100970
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن