محمد ما ح نام رکھنا کیسا ہے؟جو کہ محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا نام ہے۔
واضح رہے کہ"ماحٍ" (ح کے نیچے دو زیر کے ساتھ) رسول الله صلي اللہ علیہ وسلم كا صفتی نام ہے، اس کا معنی ہے کفر وشرک کو مٹانے والا،اس لیے تبرک کے طور پریہ نام ركھنا جائز ہے،اسی طرح اس کے ساتھ "محمد "بڑھاکر "محمد ماحٍ " نام رکھنا بھی درست ہے، البتہ اس میں یہ قوی امکان ہے کہ اس کے ساتھ نام رکھنے کے بعد لوگ اسے حاء کے سکون کے ساتھ( يعنی مَاح ) پڑھيں گے، جس میں یہ احتمال بھی ہوگا کہ "حاءِ مشدد" حالتِ وقف میں ہو، جو کہ غلط ہے، اس لیے بہتر یہی ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے دیگر مبارک ناموں میں سے کسی اور نام سے نام رکھا جائے۔
مشکوۃ کی حدیث میں ہے:
"عن جبیر بن مطعم قال: سمعت النبي صلی اللہ علیہ وسلم یقول: إن لي أسماء، أنا محمد، وأنا أحمد، ”وأنا الماحي الذي یمحو اللہ بي الکفر“ وأنا الحاشر الذي یحشر الناس علی قدمي وأنا العاقب والعاقب الذي لیس بعدہ نبي، متفق علیه."
(مشکاة المصابیح، الفصل الأول، ص ۵۱۵، ط: مکتبة اشرفیة دیوبند)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144307200060
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن