بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مشین کے ذریعہ زیر ناف بال کاٹنے اور استعمال شدہ بلیڈ سے دوبارہ زیر ناف بال کاٹنے کا حکم


سوال

زیرِ ناف  بالوں کو مشین کے ذریعہ کاٹ سکتے ہیں؟ اور کیا ایک بار بلیڈ استعمال کرنے کے بعد دوبارہ اسی بلیڈ سے بال صاف کرسکتے ہیں؟

 

جواب

زیرِ ناف بال کاٹنے سے مقصود صفائی ہے،اور یہ مقصود بلیڈ یا مشین کسی بھی طرح حاصل کیا جاسکتا ہے، تاہم مرد کے حق میں زیرِ ناف بال کاٹنے کے لیے بلیڈ یا استرے کا استعمال بہتر ہے؛ کیوں کہ اس سے بال جڑ سے ختم ہوجاتے ہیں اور طبی اعتبار سے بھی یہی بہترہے، تاہم اگر عذر ہو تو باریک مشین کے استعمال میں حرج نہیں ہے۔

ایک بار بلیڈ استعمال کرنے کے بعد دوبارہ اسی بلیڈ سے بال صاف کرنے میں شرعا کوئی حرج کی بات نہیں ہے، البتہ طبی طور پر نقصان سے بچنے کے لیے طبی احتیاط کو معلوم کرکے اختیار کرنا  چاہیے۔

"ويبتدئ في حلق العانة من تحت السرة، ولو عالج بالنورة في العانة يجوز، كذا في الغرائب".

(الفتاوی الهندیة، کتاب الکراهیة، الباب التاسع عشر في الختان والخصاء وحلق المرأة شعرها ووصلها شعر غيرها (5/358)

"وأما الاستحداد فهو حلق العانة سمي استحداداً؛ لاستعمال الحديدة وهي الموسى، وهو سنة، والمراد به نظافة ذلك الموضع، والأفضل فيه الحلق، ويجوز بالقص والنتف والنورة، والمراد بالعانة: الشعر الذي فوق ذكر الرجل وحواليه وكذاك الشعر الذي حوالي فرج المرأة".

(شرح النووي علی مسلم، کتاب الطهارة، باب خصال الفطرة (3/148) ط: دار إحياء التراث العربي - بيروت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211200822

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں