بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ماں بھائی اور بہین کے درمیان ترکہ کی تقسیم


سوال

ایک عورت  نے  وارثت  میں  780000 روپے چھوڑے ہیں۔ اور ورثاء میں ماں، ایک سگےبھائی اور ایک سگی بہن کو چھوڑا۔ سب کو کتنا کتنا حصہ ملے گا؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں مرحومہ کے ترکہ/ میراث کی تقسیم کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ سب سے پہلےمرحومہ کے حقوقِ متقدمہ یعنی تجہیز  و تکفین کا خرچہ نکالنے کے بعد، اگر مرحومہ کے ذمہ کسی کا کوئی قرض ہو تو اسے ادا کرنے کے بعد، اگر مرحومہنے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسے ایک تہائی مال میں سے نافذ کرنے کے بعد، باقی کل جائیداد منقولہ وغیر منقولہکو18 حصوں میں تقسیم کر  کے مرحومہ کی والدہ کو 3/ حصے اور مرحومہ کے  بھائی  کو 10/ حصے اور مرحومہ کی بہن کو5 حصے ملیں گے۔

یعنی: 780000 (سات لاکھ اسی ہزار ) روپے   میں سے مرحومہ کی والدہ کو 130000(ایک لاکھ تیس ہزار)  روپے، اور مرحومہ کے  بھائی  کو   433,333.33  روپے (چار لاکھ تینتیس ہزار،  تین سو تینتیس  روپے تینتیس پیسے)  ،  اور مرحوم بہن  کو 216,666.66 روپے ( دو لاکھ، سولہ ہزار، چھ سو چھیاسٹھ روپے چھیاسٹھ پیسے)  ملیں گے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144205201616

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں