کیا لیٹ کر قرآن پاک ہاتھ میں لے کر پڑھ سکتے؟
اسی طرح قرآن پاک موبائل پر پڑھنا لیٹ کر درست ہے؟
قرآنِ مجید کی تلاوت کے آداب میں سے ہے کہ با وضو ہو کر پاک جگہ پر بیٹھ کر تلاوت کی جائے، لیٹ کر تلاوت کرنا (اگر لباس اور ستر کا اہتمام کیا جائے تو) جائز ہے، البتہ بغیر کسی مجبوری کے لیٹ کر چاہے قرآن کریم ہاتھ میں ہو یا موبائل میں دیکھ کر پڑھا جائے، تلاوت کرنا خلافِ ادب ہے؛ لہذا خوب اہتمام کے ساتھ تلاوتِ کلامِ مجید کی عادت بنانی چاہیے۔
فتاویٰ ہندیہ میں ہے:
لابأس بقراء القرآن إذا وضع جنبه علی الأرض، ولکن ینبغي أن یضم رجلیه عند القراءة، كذا في المحیط. لا بأس بالقراء ة مضطجعاً إذا أخرج رأسه من اللحاف؛ لأنه یکون كاللبس، وإلا فلا، كذا في القنیة.
(الفتاوى الهندیة، كتاب الکراهية، الباب الرابع في الصلاة والتسبیح وقراءة القرآن والذكر...، (5/ 316) ط: رشیدیة)
{الَّذِينَ يَذْكُرُونَ اللَّهَ قِيَامًا وَقُعُودًا وَعَلَى جُنُوبِهِمْ} ذكر تعالى ثلاث هيئات لايخلو ابن آدم منها في غالب أمره، فكأنها تحصر زمانه. ومن هذا المعنى قول عائشة رضي الله عنها : كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يذكر الله على كل أحيانه. أخرجه مسلم .
(الجامع لأحکام القرآن، للقرطبي)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144109202878
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن