بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

لڑکی کا اپنے پھوپھا کے ساتھ عمرہ کا سفر کرنے کا حکم


سوال

انتیس  سال کی غیر شادی شدہ لڑکی کا اس کے پھوپھا کے ساتھ عمرہ کرنے کا کیا  حکم ہے؟

جواب

عورتوں کے لیے سفرشرعی کی مسافت (48 میل) یا اس سے زیادہ بغیر محرم کے سفر کرنا جائز نہیں ، چاہے  عورت جوان ہو یا بوڑھی ہو، تنہا ہو یا اس کے ساتھ دیگر عورتیں ہوں، عمرے کا سفر ہو یا کوئی اور سفر، کسی بھی حالت میں  محرم کے بغیر جانا جائز نہیں، صورت مسؤلہ میں  چونکہ پھوپھا نامحرم ہے،اس لئے مذکورہ  لڑکی کا  پھوپھا کے ساتھ عمرہ  کاسفرکرناجائز نہیں ۔

 واضح  رہے کہ  یہ جواب  اس  صورت  میں  ہے  جب سائل  کا منشاء اور مقصدسفرشرعی کی مسافت (48 میل) یا اس سے زیادہعمرے کاسفر  کرنا  ہے،حدیث شریف میں آتا ہے:

صحيح مسلم میں ہے:

''عن عبد الله بن عمر، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: لا يحل لامرأة تؤمن بالله واليوم الآخر، تسافر مسيرة ثلاث ليال، إلا ومعها ذو محرم".

"یعنی جو عورت   اللہ اور قیامت کے دن پر یقین رکھتی ہو  اس کے لیے حلال نہیں ہے کہ وہ محرم کے بغیر تین رات کا سفر کرے۔"

(صحيح مسلم،کتاب الحج ،باب سفر المرأة مع محرم إلى حج وغيره،4/ 102 ط:دار الطباعۃ العامریۃ )

الفتاوى الهندية" میں ہے:

"(ومنها: المحرم للمرأة) شابةً كانت أو عجوزاً."

(كتاب المناسك ،الباب الأول في تفسير الحج وفرضيته ووقته وشرائطه وأركانه،1/ 218 ط: رشیدیه )

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144404100414

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں