بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

لنگڑا، لاغر، خصی اور سینگ ٹوٹا جانور قربان کرنا


سوال

کیا قربانی کا جانور لنگڑا، لاغر، خصی، سینگ ٹوٹا ہوا ہے تو جائز ہے یا نہیں؟

جواب

اگر قربانی کا جانور ایسا لنگڑا اور لاغر ہو کہ قربان گاہ تک چل کر نہ جا سکے تو اس کی قربانی جائز نہیں۔

تاہم جانور کا خصی ہونا یا سینگ کا ٹوٹا ہوا ہونا عیب نہیں ہے، البتہ اگر سینگ جڑ سے اس طور پر نکل جائے کہ سر کے اندر تک اس کا زخم ہو، تو ایسے جانور کی قربانی جائز نہیں ہوگی۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6 / 323):

"(والعرجاء التي لا تمشي إلى المنسك) أي المذبح."

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6 / 323):

"(قوله: ويضحي بالجماء) هي التي لا قرن لها خلقة وكذا العظماء التي ذهب بعض قرنها بالكسر أو غيره، فإن بلغ الكسر إلى المخ لم يجز قهستاني، وفي البدائع إن بلغ الكسر المشاش لا يجزئ والمشاش رءوس العظام مثل الركبتين والمرفقين اهـ."

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144112200009

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں