کیا قربانی کا جانور لنگڑا، لاغر، خصی، سینگ ٹوٹا ہوا ہے تو جائز ہے یا نہیں؟
اگر قربانی کا جانور ایسا لنگڑا اور لاغر ہو کہ قربان گاہ تک چل کر نہ جا سکے تو اس کی قربانی جائز نہیں۔
تاہم جانور کا خصی ہونا یا سینگ کا ٹوٹا ہوا ہونا عیب نہیں ہے، البتہ اگر سینگ جڑ سے اس طور پر نکل جائے کہ سر کے اندر تک اس کا زخم ہو، تو ایسے جانور کی قربانی جائز نہیں ہوگی۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6 / 323):
"(والعرجاء التي لا تمشي إلى المنسك) أي المذبح."
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6 / 323):
"(قوله: ويضحي بالجماء) هي التي لا قرن لها خلقة وكذا العظماء التي ذهب بعض قرنها بالكسر أو غيره، فإن بلغ الكسر إلى المخ لم يجز قهستاني، وفي البدائع إن بلغ الكسر المشاش لا يجزئ والمشاش رءوس العظام مثل الركبتين والمرفقين اهـ."
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144112200009
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن