بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا بیوی کے پردہ نہ کرنے سے شوہر گناہ گار ہوگا؟


سوال

اگر گھر کا بڑا جس کے ذمہ سب کچھہے اور اس کی بیوی پردہ واجبی سا کرے، جب کبھی تقریب میں جائے تو پردہ ختم، جہاں کسی گھر گئے تو ان کے مردوں سے کوئی پردہ نہیں، بقول بیوی کے کہ وہ شرعی پردہ نہیں کرتی تو کیا اس کا گناہ بھی شوہر پر ہوگا ؟ شوہر اگر بولے تو کہا جائے کہ آپ کے فلاں کونسا پردہ کرتے ہیں؟ وہ لوگ جو میرے دست راست نہیں جب کہ میں ان کو کچھ کہنے کا مجاز بھی نہیں تو کیا پھر بھی شوہر گناہ گار  ہوا؟ 

جواب

عورت پر نامحرموں سے شرعی پردہ واجب ہے اور اس میں کوتاہی کرنا گناہ ہے، نیز ہر عورت اپنی ذات کی مکلف ہے، کسی کے پردہ نہ کرنے کو بہانہ بنا کر پردہ نہ کرنے کا کوئی شرعی جواز نہیں، نیز اس حوالے سے شوہر کی بات نہ ماننا بھی نافرمانی کے زمرے میں آتا ہے۔ 

قرآن کریم میں نافرمان بیوی کی اصلاح کے تین طریقے ذکرکیے گئے ہیں:

پہلادرجہ یہ ہے کہ اسے نرمی سے سمجھایاجائے ۔

اگروہ محض سمجھانے سے بازنہ آئے  تودوسرادرجہ یہ ہے کہ ان کابسترالگ کردیاجائے ،تاکہ اس کوشوہرکی ناراضی کااحساس ہو اوراپنے فعل پرنادم ہو 

اورجوعورت اس طرح کی شریفانہ تنبیہ سے بھی متاثر نہ ہوتوپھرشرعاً تادیب کے لیے معمولی ضرب کی بھی اجازت دی گئی ہے،جس سے اس کے چہرے اور بدن پر کوئی نشان نہ پڑیں۔

پھر بھی اگر بیوی کی اصلاح نہ ہو تو دونوں خاندانوں کے بڑوں کو اس معاملہ میں شامل کیا جائے اور ان کے ذریعے یہ مسئلہ حل کروایا جائے۔ارشاد باری ہے: 

﴿ وَاِنْ خِفْتُمْ شِقَاقَ بَیْنِهِمَا فَابْعَثُوْا حَکَمًا مِنْ أَهْلِهِ وَّ حَکَمًا مِّنْ أَهْلِهَا﴾(النساء:35)

 اگر شوہر مذکورہ تمام مراحل میں اصلاح کوشش کرچکا  یا آئندہ کوشش کرتا ہے  اور پھر بھی اصلاح کی کوششیں بار آور ثابت نہیں ہوتیں تو پھر ایسی بیوی کے بے پردہ رہنے سے اس کو  کوئی گناہ نہیں ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107200429

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں