بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کرسی پر بیٹھے ہوئے شخص کے برابر میں زمین پر بیٹھ کر تلاوت کرنے کا حکم


سوال

 جناب مسجد میں ایک معذور بندہ کرسی پر بیٹھا ہے۔اور ساتھی ان کے ساتھ نیچھے بیٹھ کر تلاوت کرتے ہیں؟ کیا یہ صحیح ہے ۔بے ادبی کا کوئی اندیشہ تو نہیں۔وضاحت کریں۔ جزاک اللہ خیراً

جواب

اگر ایک شخص پہلے سے زمین پر بیٹھ کر تلاوت کر رہا ہو تو دوسرے شخص کو تلاوت کرنے کے لیے بلا عذر  بالکل اس کے برابر میں آکر کرسی  پر نہیں بیٹھنا چاہیے، بلکہ اسے چاہیے کہ اگر کوئی ایسا عذر نہ ہو جس کی وجہ سے زمین پر بیٹھنے کی قدرت نہ ہو تو وہ بھی زمین پر ہی بیٹھ کر تلاوت کرلے۔  اور  اگر کوئی عذر ہو تو تھوڑا سا فاصلہ پر بیٹھے، کیوں کہ بالکل ساتھ ساتھ بیٹھنے کی صورت میں زمین پر بیٹھ کر قرآن پڑھنے والے کا قرآن پاک کرسی پر بیٹھے ہوئے شخص کے پیروں کے برابر ہوجائے گا اور اس میں بے ادبی کا پہلو نمایاں ہے۔

اسی طرح اگر کوئی شخص پہلے سے کرسی پر بیٹھ کر تلاوت کر رہا ہو تو دوسرے شخص کو اس کے بالکل برابر میں آکر زمین پر بیٹھ کر تلاوت نہیں کرنی چاہیے، بلکہ کچھ فاصلہ سے بیٹھنا چاہیے، لیکن اگر کوئی کرسی پر بیٹھ کر تلاوت کر رہا ہو اور دوسرا شخص نادانی میں آکر اس کے برابر میں بیٹھ کر تلاوت کرنے لگے تو اگر کرسی والے شخص کو کوئی عذر مانع نہ ہو تو اسے چاہیے کہ وہ بھی قرآن کریم کے ادب میں نیچے اتر  آئے۔ورنہ کوئی حرج نہیں۔


فتوی نمبر : 144109202403

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں