بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

کسی کی زمین پر ناحق قبضہ کرنا


سوال

والد مرحوم کےترکہ میں سے مجھے  3  کنال زمین ہمارے علاقہ سوات میں ملی تھی ، جس میں سے میں نے 2  کنال فروخت کردیا تھا اور ایک کنال چھوڑ دیا تھاجس پرا بھی میرے بھائی نے قبضہ کیا ہے اور اس کے پیسے اور فصلیں خود کھا رہاہے، کیا اس کے لیے اس ایک کنال زمین پر قبضہ کرنا اور اس کے پیسے کھانا جائز ہے؟

جواب

واضح رہے کہ کسی کی ملکیت پر ناحق قبضہ کرنا ناجائز و حرام ہے، لہٰذا صورتِ مسئولہ میں سائلہ کے بھائی کا اس کی ایک کنال زمین پر قبضہ کرنا درست نہیں ہے، اسے چاہیے کہ دنیا میں اپنی بہن کا حق واپس کردے،  ورنہ آخرت میں دینا پڑے گا اور آخرت میں بدترین عذاب کا سامنا کرنا پڑے گا،احادیث مبارکہ میں ایسے شخص کے بارے میں سخت وعیدیں وارد ہوئی ہیں۔

مشکاۃ المصابیح میں ہے:

"عن سعيد بن زيد قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من أخذ شبراً من الأرض ظلماً؛ فإنه يطوقه يوم القيامة من سبع أرضين".

(باب الغصب والعارية، ج:1، ص:254، ط:قديمي)

ترجمہ:" حضرت سعید  بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو شخص(کسی کی) بالشت بھر زمین  بھی  از راہِ ظلم لے گا، قیامت کے دن ساتوں زمینوں میں سے اتنی ہی  زمین اس کے گلے میں   طوق  کے طور پرڈالی  جائے گی۔"

وفیہ ایضاً:

"وعن أنس قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من قطع ميراث وارثه قطع الله ميراثه من الجنة يوم القيامة»، رواه ابن ماجه".

(باب الوصايا، الفصل الثالث، ج:1، ص:266، ط:قديمي)

ترجمہ :"حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو شخص اپنے وارث کی  میراث کاٹے گا، (یعنی اس کا حصہ نہیں دے گا) تو اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کی جنت کی میراث کاٹ لے گا۔"

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144401101309

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں