بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

13 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

کتاب پڑھتے ہوئے مذی نکلنے سے غسل کا حکم


سوال

اگر کسی مرد یا عورت کو کوئی ناول یا کتاب پڑھتے ہوئے مذی یعنی سفید پانی خارج ہو تو کیا اس پر غسل فرض ہے؟

جواب

صورت مسئولہ میں مذی نکلنے سے  غسل واجب نہیں ہوتا اور نہ مکمل کپڑے ناپاک ہوتے ہیں، تاہم یہ   نجاستِ غلیظہ ہے، اس كے نكلنے سے وضو ٹوٹ جاتا هے اور  کپڑے اور بدن کے  جس حصے پر لگ جائے ، وہ حصہ ناپاک ہوجاتا ہے، اس لیے نماز پڑھنے سے پہلے  بدن اور کپڑے کی صرف اس جگہ کو دھو کر  پاك كرنا ضروری ہے، باقی اس قسم کے فحش ناول، فحش کتاب پڑھنا شرعاً جائز نہیں، کبیرہ گناہ  ہے۔

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"كل ما يخرج من بدن الإنسان مما يوجب خروجه الوضوء أو الغسل فهو مغلظ كالغائط والبول والمني والمذي والودي والقيح والصديد والقيء إذا ملأ الفم. كذا في البحر الرائق."

(1 / 46، كتاب الطهارة، الفصل الثاني في الأعيان النجسة، ط: رشيدية)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144405101023

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں