کسی بھی اسلامی بینک کو اپنی دوکانیں ایک معاہدہ کے تحت بینک کے لیے کرایہ پر دینا جائز ہے یا نہیں ؟رہنمائی فرما کر عنداللہ ماجور ہوں۔
صورتِ مسئولہ میں کسی بھی بینک کو اپنی جگہ کرایہ پر دینا جائز نہیں ہے؛ کیوں کہ یہ سودی معاملات میں معاونت ہے، اور سودی معاملات میں معاونت جائز نہیں ہے۔
قرآن کریم میں ہے:
" وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ ۚ وَاتَّقُوا اللَّهَ ۖ إِنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ " [سورة المائدة : 2]
ترجمہ : گناہ اور زیادتی میں ایک دوسرے کی اعانت مت کرو اور اللہ تعالٰی سے ڈرا کرو، بلا شبہ اللہ تعالٰی سخت سزا دینے والے ہیں" (بیان القرآن)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144309100673
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن