بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

کسی شخص کا اپنے بیٹے کی ساس سے نکاح کرنے کا حکم


سوال

 کیا کسی عورت کی بیٹی اور کسی مرد کے بیٹے کی آپس میں شادی ہونے کے بعد مرد عورت (یعنی بیٹے کا باپ اور بیٹی کی ماں)  آپس میں شادی کر سکتے ہیں؟ 

جواب

صورتِ مسئولہ میں مذکورہ مرد کے لیے اپنے بیٹے کی ساس سے نکاح کرنا جائز ہے،اس سے بیٹے کے نکاح پر اثر نہیں پڑے گا۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

"قال الخير الرملي: ولا تحرم بنت زوج الأم ولا أمه ولا أم زوجة الأب ولا بنتها ولا ‌أم ‌زوجة ‌الابن ولا بنتها ولا زوجة الربيب ولا زوجة الراب."

(كتاب النكاح، فصل في المحرمات، ج:3، ص:31، ط: سعيد)

فتاویٰ ہندیہ میں ہے:

"وهن الأمهات والبنات والأخوات والعمات والخالات وبنات الأخ وبنات الأخت فهن محرمات نكاحا ووطئا ودواعيه على التأبيد."

(كتاب النكاح، الباب الثالث في بيان المحرمات، القسم الأول المحرمات بالنسب، ج:1، ص:273، ط: رشيدية)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144505101031

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں