بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا والد کو حاجی جی اور والدہ کو حجن صاحبہ کہہ کر پکارنا جائز ہے؟


سوال

والدین حج کر کے آئیں، اس کے بعد اولاد ماں کو بجائے ماں کے حجّن صاحبہ اور والد کو حاجی جی کہہ کر پکارے تو اس طرح پکارنا جائز  ہے؟

جواب

تعظیم کی غرض سے والد کو حاجی جی اور والدہ کو حجن صاحبہ کہہ کر پکارنے کی گنجائش ہے۔

"الدر المختار مع رد المحتار" میں ہے:

"(ويكره أن يدعو الرجل أباه وأن ‌تدعو المرأة ‌زوجها باسمه) اهـ بلفظه.

(قوله ويكره أن يدعو إلخ) بل لا بد من لفظ يفيد التعظيم كيا سيدي ونحوه لمزيد حقهما على الولد والزوجة، وليس هذا من التزكية، لأنها راجعة إلى المدعو بأن يصف نفسه بما يفيدها لا إلى الداعي المطلوب منه التأدب مع من هو فوقه."

(كتاب الحظر و الإباحة، ج:6، ص:418، ط:سعيد) 

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144407100624

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں