بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1445ھ 30 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا مسافر تراویح پڑھاسکتا ہے ؟


سوال

مسافر شخص تراویح پڑھا سکتا ہے؟

جواب

واضح رہے كہ ہر  مسلمان ،عاقل ،بالغ مرد جس میں امامت کی باقی شروط موجود ہو ں وہ امام بن سکتا ہے ،لہذا صورتِ مسئولہ میں مسافر كا امامت  کرنا  اور تراویح پڑھانا  درست ہے ۔ 

در مختار میں ہے:

"وصح اقتداء المقيم بالمسافر في الوقت وبعده ."

(کتاب الصلاۃ،باب صلاۃ المسافر،ج:2،ص:129،ط:سعید)

فتاوی شامی میں  ہے:

"وأما شروط الإمامة فقد عدها في نور الإيضاح على حدة، فقال: وشروط الإمامة للرجال الأصحاء ستة أشياء: الإسلام والبلوغ والعقل والذكورة والقراءة والسلامة من الأعذار كالرعاف والفأفأة والتمتمة واللثغ وفقد شرط كطهارة وستر عورة."

(فتاوی شامی،کتاب الصلاۃ،باب الامامۃ،ج:1،ص:550،ط:سعید)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144309100030

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں