بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا ایک تولہ سونے پر زکاۃ ہے؟


سوال

کیا ایک تولہ سونے پر زکاۃ ہوگی؟

جواب

اگر کسی شخص کی ملکیت میں صرف ایک تولہ سونا ہے اور اس کے علاوہ چاندی، یا نقد رقم یا مال تجارت موجود نہیں ہے، تو اس پر زکاۃ ادا کرنا لازم نہیں ہے، اس لیے کہ صرف سونا ملکیت میں ہونے کی صورت میں اس پر زکاۃ  لازم ہونے کا نصاب ساڑھے سات تولہ سونا ہے، لیکن اگر سونے کے ساتھ ساتھ  نقدی،چاندی یا مالِ تجارت میں سے بھی کچھ ملکیت میں ہو تو ساڑھے سات تولہ کا اعتبار نہیں، بلکہ اگر ان مملوکہ اشیاء کی مجموعی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت تک پہنچ جائے تو زکات ادا کرنا لازم ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109201320

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں