بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خلع لینے والی عورت کی ماہواری بند ہوگئی ہو تو اس کی عدت کا حکم


سوال

اگر خلع لینے والی عورت کو حیض بند ہو گیا ہو تو اس کی عدت کیسے ہو گی؟

جواب

جس عورت کو ماہ واری  آتی ہو ، یعنی وہ  بالغہ عورت جو بہت بوڑھی عورت (پچپن سال یا اس سے زیادہ کی) نہیں ہے اور  نہ ہی اس کا حیض مکمل بند ہوگیا ہے،    اگرچہ  اس کو  ماہواری  تاخیر سے آتی ہے تو اس کی طلاق کی عدت مکمل تین ماہواریاں ہیں (اگر حمل نہ ہو)، اور  ایسی عورت کی عدت مہینوں کے اعتبار سے نہیں ہوتی، لہذا ایسی صورت میں شوہر  سے باہمی رضامندی سے  خلع لینے کے بعد  جب  یہ عورت   مکمل تین ماہواریوں سے پاک ہوگی ، تب اس  کی عدت مکمل ہوجائے گی۔

سوال میں جو  یہ  بات مذکورہ ہے کہ ” عورت کا حیض بند ہوگیا ہے“ تو اس سے کیا مراد ہے؟  اس عورت کی عمر کتنی ہے؟  یہ تفصیل بتاکر حتمی جواب معلوم کیا جاسکتا ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3 / 508):

"الشابة الممتدة بالطهر بأن حاضت ثم امتد طهرها، فتعتد بالحيض إلى أن تبلغ سن الإياس جوهرة وغيرها"

البحر الرائق  (142/4) :

"إن لم تحض الشابة الممتد طهرها فلاتعتد بالأشهر، وصورتها إذا رأت ثلاثة أيام وانقطع ومضى سنة أو أكثر ثم طلقت فعدتها بالحيض إلى أن تبلغ إلى حد الإياس وهو خمس وخمسون سنة في المختار، كذا في البزازية".

(142/4 ط: دارالمعرفة، بیروت)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144211201076

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں