کسی جانور کا خون شیشی میں رکھا ہو اور شیشی آدمی کے جیب میں ہو اور اس نے نماز پڑھ لی تو اس کا کیا حکم ہے؟
جیپ میں ناپاک چیز رکھ کر نماز پڑھنے سے نماز ادا نہیں ہوتی، لہذا اگر کسی شخص نے جیب میں جانور کا خون شیشی میں رکھا ہوا ہو اور اس حالت میں نماز پڑھ لی تو اس نماز کو دوبارہ پڑھنا ضروری ہوگا۔
الفتاوى الهندية (1 / 62):
"في النصاب: رجل صلّى وفي كمّه قارورة فيها بول لاتجوز الصلاة سواء كانت ممتلئةً أو لم تكن؛ لأن هذا ليس في مظانه ومعدنه بخلاف البيضة المذرة؛ لأنه في معدنه ومظانه وعليه الفتوى. كذا في المضمرات".
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144202200721
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن