بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

خواتین کا پیتل کی انگوٹھی پہن کر نماز پڑھنے کا حکم


سوال

عورت کے لئے پیتل کی انگوٹھی کے عدم جواز کی صورت میں نماز ہوگی یا نہیں؟

جواب

واضح رہے کہ پیتل کی انگوٹھی پہننا عورتوں کے لیے جائز نہیں، کیوں کہ عورتوں کے لیے سونا، چاندی کی انگوٹھی  پہننا جائز ہے ، اس کے علاوہ عورتوں کے لیے کسی قسم کی انگوٹھی پہننا جائز نہیں،  البتہ ممنوع انگوٹھی میں جو نماز پڑھ لی ہے اس کے اعادے  کی ضرورت نہیں، البتہ آئندہ سونے، چاندی کے علاوہ دیگر دھاتوں کی انگوٹھی  نہ پہنے۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

"وروى صاحب السنن بإسناده إلى عبد الله بن بريدة عن أبيه أن رجلاً جاء إلى النبي وعليه خاتم من شبه، فقال له: ما لي أجد منك ريح الأصنام! فطرحه ثم جاء وعليه خاتم من حديد، فقال: مالي أجد عليك حلية أهل النار! فطرحه، فقال: يا رسول الله من أي شيء ؟أتخذه قال: اتخذه من ورق ولاتتمه مثقالاً. فعلم أن التختم بالذهب والحديد والصفر حرام، فألحق اليشب بذلك؛ لأنه قد يتخذ منه الأصنام، فأشبه الشبه الذي هو منصوص معلوم بالنص."

(‌‌‌‌كتاب الحظر والإباحة، فصل في اللبس، ج:6، ص:359، ط:سعيد)

فتاویٰ شامی میں ہے:

"(ولايتختم) إلا بالفضة؛ لحصول الاستغناء بها فيحرم (بغيرها كحجر) وصحح السرخسي (وذهب وحديد وصفر) ورصاص وزجاج وغيرها؛ لما مر."

"(قوله: فيحرم بغيرها إلخ)؛ وفي الجوهرة: والتختم بالحديد والصفر والنحاس والرصاص مكروه للرجال والنساء."

(‌‌‌‌كتاب الحظر والإباحة، فصل في اللبس، ج:6، ص:359، ط:سعيد)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144411100990

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں