خیرات کے پیسے مسجد میں خرچ کرسکتے ہیں؟
زکاۃت اور صدقاتِ واجبہ کی رقم مسجد میں دینا اور اسے مسجد میں استعمال کرنا درست نہیں ہے، البتہ نفلی صدقات مسجد میں دینا اور ان کی رقم استعمال کرنا جائز ہے۔ عام طور پر خیرات سے مراد نفلی صدقہ ہوتا ہے، جسے مسجد میں خرچ کرنا جائز ہے۔
فتاوی عالمگیری میں ہے:
' لايجوز أن يبني بالزكاة المسجد، وكذا القناطر والسقايات، و إصلاح الطرقات، و كري الأنهار، و الحج و الجهاد، وكل ما لا تمليك فيه، و لايجوز أن يكفن بها ميت، و لايقضى بها دين الميت، كذا في التبيين.'
(1/ 188، کتاب الزکاة، الباب السابع فی المصارف، ج: 1، صفحہ: 188، ط، دار الفکر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144212202117
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن