بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

کھانا اور مسواک کرنا ناقض وضو نہیں ہے


سوال

 اگر وضو کر کے کھانا کھا کر پھر مسواک کر لے تو وضو نہیں ٹوٹے گا کیا ؟

جواب

وضو کے بعد کسی چیز کا کھانا اور مسواک کرنا نواقض وضو(وضو توڑنے والی چیزوں) میں سے نہیں ہے، لہذا اگر کوئی شخص وضو کے بعد کھانا کھاکر مسواک کرلے اور  کوئی دوسرا وضو توڑنے والا عمل نہ پایا جائے تو اس کا وضو برقرار ہے۔

الدر المختار میں ہے:

"(وينقضه) خروج منه كل خارج (نجس) بالفتح ويكسر (منه) أي من المتوضئ الحي معتادا أو لا، من السبيلين أو لا (إلى ما يطهر) بالبناء للمفعول: أي يلحقه حكم التطهير. ثم المراد بالخروج من السبيلين مجرد الظهور وفي غيرهما عين السيلان ولو بالقوة، لما قالوا: لو مسح الدم كلما خرج ولو تركه لسال نقض وإلا لا، كما لو سال في باطن عين أو جرح أو ذكر ولم يخرج، وكدمع وعرق إلا عرق مدمن الخمر فناقض على ما سيذكره المصنف".

(كتاب الطهارة، سنن الوضوء، ج:1، ص:135، ط:سعيد)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144411101777

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں