بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

خالہ زاد بہن/ پھوپھی زاد بہن سے نکاح کا حکم


سوال

ماموں زاد بہن / پھُوپھی زاد بہن /خالہ زاد بہن کسے کہتے ہیں ؟اور کیا یہ میری حقیقی بہنوں کی طرح ہے، اور ان سے نکاح کرنے کا حکم کیا ہے؟

جواب

1: مامو زاد بہن ماموں کی بیٹی کو کہتے ہیں۔

2: پھوپھی زاد بہن پھوپھی کی بیٹی کو کہتے ہیں۔

3:خالہ زاد بہن خالہ کی بیٹی کو کہتے ہیں۔

یہ سب رشتہ دار ہیں لیکن محرم نہیں ہیں اور حقیقی بہن کے حکم میں نہیں ہیں، لہذا مذکورہ خواتین سے نکاح کرنا(اگر حرمتِ نکاح کی کوئی اور وجہ جیسے رضاعت نہیں ہے) نکاح کرنا درست ہے۔

أحكام القرآن للجصاص میں ہے:

"قوله تعالى: {وأحل لكم ما وراء ذلكم} . روي عن عبيدة السلماني والسدي: "أحل لكم ما دون الخمس أن تبتغوا بأموالكم على وجه النكاح". وقال عطاء: "أحل لكم ما وراء ذوات المحارم من أقاربكم". وقال قتادة: {ما وراء ذلكم} : "ما ملكت أيمانكم". وقيل: "ما وراء ذوات المحارم وما وراء الزيادة على الأربع أن تبتغوا بأموالكم نكاحا أو ملك يمين" قال أبو بكر: هو عام فيما عدا المحرمات في الآية وفي سنة النبي صلى الله عليه وسلم".

(سورۃ آلِ عمران، ج:2، ص:175، ط: دارالکتب العلمیة)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144405101160

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں