خطبہ سے پہلے جو اذان ہوتی ہے اس کا جواب دینے اور اسی طرح اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا نام خطبے میں سنا جائےتودورانِ خطبہ آپ پر درود بھیجنے کا کیا حکم ہے?
جمعہ کی دوسری اذان کا جواب دینا، اذان کے بعد دعا اور خطبہ میں رسول اللہ ﷺ کا نامِ مبارک آنے پر درود شریف پڑھنا اور خطبہ میں آنے والی دعاؤں پر آمین کہنا یہ سب زبان سے کہنا درست نہیں ہے، بلکہ دل ہی دل میں یہ سب کہہ لیا جائے، اور دو خطبوں کے درمیان بھی زبان سے دعا کرنا اور ہاتھ اٹھا کر دعا کرنا درست نہیں ہے، بلکہ دو خطبوں کے درمیان دل ہی دل میں دعا کرلی جائے۔
"وينبغي أن لايجيب بلسانه اتفاقاً في الأذان بين يدي الخطيب". ( شامی ۔1/ 399) فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144111201867
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن