اگر رمضان میں کسی کی عشاء کی جماعت چھوٹ جائے تو کیا وہ وتر جماعت سے پڑھ سکتا ہے یا نہیں؟
اگر کوئی شخص رمضان المبارک میں عشاء کی نماز جماعت سے نہ پڑھ سکا ہو تو وہ وتر کی نماز جماعت سے پڑھ سکتا ہے، بشرطیکہ تراویح کی کچھ رکعات جماعت سے ادا کی ہوں، مذکورہ شخص کو چاہیے کہ پہلے عشاء کی فرض نماز تنہا پڑھ کر تراویح کی جماعت میں شرکت کرے، پھر وتر کی نمازبھی جماعت سے پڑھے۔
فتاوٰی عالمگیری میں ہے:
"و إذا صلى معه شيئاً من التراويح أو لم يدرك شيئاً منها أو صلاها مع غيره له أن يصلي الوتر معه هو الصحيح، كذا في القنية."
(کتاب الصلاۃ، الباب التاسع في النوافل،فصل في التراويح، 117/1، ط: رشیدیة)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144309100381
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن