ایسی بکری جو مذکر و مونث واضح نہ ہو اس کی قربانی کا کیا حکم ہے؟
جس جانور کے مذکر یا مونث ہونے کی جنس واضح نہیں ہے یعنی ایسا جانور جس میں مذکر ومؤنث دونوں علامات نہ پائی جائیں یا بیک وقت دونوں علامتیں موجود ہوں اس کی قربانی درست نہیں۔ چنانچہ فقہاءِ کرام نے جہاں قربانی کے جانوروں کی شرائط کا ذکر کیا ہے، وہاں یہ بھی ذکر فرمایا ہے کہ مخنث جانور کو قربانی یا عقیقہ میں ذبح نہیں کیاجاسکتا۔
فتاوی محمودیہ میں ہے (17/ 379):
’’جس بکری میں نر اور مادہ دونوں کی علامتیں موجود نہ ہوں، یا دونوں کی علامت ہو وہ خنثی ہے اس کی قربانی نہ کی جائے‘‘۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 325):
"ولا بالخنثى؛ لأن لحمها لاينضج، شرح وهبانية". فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144111200615
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن