بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جھک کر سلام کرنا


سوال

ہمارے یہاں سندھ میں عموماً جب کسی کو سلام کرتے ہیں تو  گردن جھکا کر ہاتھوں کو آگے کرکے ہاتھوں کے باندھنے جیسی شکل بناتے ہیں۔ کیا ایسا جائز ہے یا نہیں؟

جواب

اس طرح سلام کرنا ناجائز ہے۔

مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح (7 / 2965):
"(وعن أنس - رضي الله عنه - قال: قال رجل: يا رسول الله! الرجل منا) أي: من المسلمين، أو من العرب (يلقى أخاه) أي: المسلم أو أحدًا من قومه، فإنه يقال له: أخو العرب (أو صديقه) أي: حبيبه وهو أخص مما قبله (أينحني له؟): من الانحناء، وهو إمالة الرأس والظهر تواضعًا وخدمةً (قال: لا) أي: فإنه في معنى الركوع، وهو كالسجود من عبادة الله سبحانه".

فتاوی محمودیہ میں ہے :

’’جھک کر سلام کرنا منع ہے‘‘۔ (۲۴ / ۳۳۱) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109202863

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں