Mobilink Jazz والے لون دیتے ہیں اور اُس پر ہفتہ وار چارجز لیتے ہیں مثال کہ طور پہ آپ نے 5000 لیے ہیں تو ایک مہینے بعد 6000 ادا کرنے ہیں، جتنے ہفتے بڑھتے جائیں گے پیسے بڑھتے جائیں گے، کیا یہ سود کے زمرے میں آتا ہے؟ کیا یہ لون لینا جائز ہے ؟
واضح رہے کہ ضرورت کے موقع پر قرض لینا فی نفسہ جائز ہے،لیکن قرض کا ضابطہ یہ ہے کہ جتنا قرض دیا یا لیا جائے اتنا ہی واپس کیا جائے، اس پر کسی بھی نام سے کسی قسم کا مشروط نفع لینایا دینا سود ہے، اور سود کا لینا، دینا اور اس میں کسی قسم کی معاونت کرنا حرام اور ناجائز ہے، سودی لین دین کرنے والوں سے اللہ اور اس کے رسول کی طرف سے جنگ کا اعلان ہے۔لہذا جب مذکورہ کمپنی کی طرف سے قرض دے کر اس پر مشروط اضافی رقم لی جاتی ہے تو اس سے قرض لینا جائز نہیں ہے۔
اعلاء السنن میں ہے:
"قال ابن المنذر: أجمعوا على أن المسلف إذا شرط على المستسلف زیادة أو هدیة فأسلف على ذلك إن أخذ الزیادة علی ذلك ربا".
(14/513، باب کل قرض جرّ منفعة، کتاب الحوالة، ط: إدارۃ القرآن)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144307102452
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن