بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

28 شوال 1445ھ 07 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

جانور ذبح کرنے کے بعد اس کے پیٹ سے بچہ نکل آنے کی صورت جانور اور بچے کا حکم


سوال

جانور  ذبح کرنے کے بعد  بچہ  پیدا  ہو تو  اس جانور  کا گوشت کھانا کیسا ہے اور بچے کا کیا کریں؟

جواب

اگر  کسی  جانور   کی قربانی  کی جائے اور  ذبح کے بعد اس کے پیٹ  سے  بچہ نکل آئے  اور بچہ زندہ ہو  تو اس کو بھی ذبح کیا جائے گا اور  گائے اور اس بچے کا کھانا حلال ہوگا، اور اگر بچہ مردہ ہو تو اس کا کھانا حلال نہیں ہو گا، اس کا کھانا حرام ہو گا۔

اور اگر گائے قربانی کی نہیں ہے، ویسے ہی گوشت کے لیے ذبح کی گئی اور اس اس کے پیٹ سے  بچہ نکل آیا تو بھی اس جانور کا کھانا جائز ہے اور بچہ اگر زندہ ہو تو   اسے ذبح کرنا ضروری نہیں ہے، اسے پال پوس کر بڑا ہونے کے بعد فروخت کرنا یا ذبح کرنا یا قربانی کرنا  جائز ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 322):

"ولدت الأضحية ولدا قبل الذبح يذبح الولد معها.

(قوله: قبل الذبح) فإن خرج من بطنها حيا فالعامة أنه يفعل به ما يفعل بالأم، فإن لم يذبحه حتى مضت أيام النحر يتصدق به حيًّا."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144210200622

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں