بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جنابت کی حالت میں بچے کو دودھ پلانا


سوال

جنابت   کی حالت میں یعنی شہوت پوری ہو نے کے بعد غسل کیے  بغیر بچے کو  دودھ  پلانا کیسا ہے؟

جواب

بچے کو دودھ پلانے کے لیے عورت کا پاک ہونا ضروری نہیں ہے، حالتِ جنابت میں بھی عورت اپنے بچے کو دودھ پلا سکتی ہے، لیکن کوشش یہ کرنی چاہیے کہ جلد از جلد غسل کر لیا جائے، حالتِ جنابت میں زیادہ دیر تک نہ رہنا چاہیے۔ اور فرض غسل میں اتنی تاخیر کرنا کہ نماز قضا ہوجائے، گناہ ہے۔

مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح  (2 / 440):

"وعن علي رضي الله عنه، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " «ولايدخل الملائكة بيتاً فيه صورة ولا كلب ولا جنب»." رواه أبو داود والنسائي".

و في الشرح:

"ولا جنب": أي: الذي اعتاد ترك الغسل تهاوناً حتى يمر عليه وقت صلاة، فإنه مستخف بالشرع، لا أي جنب كان، فإنه ثبت «أن النبي صلى الله عليه وسلم كان يطوف على نسائه بغسل واحد، وكان ينام بالليل وهو جنب إلى ما بعد الفجر حتى في رمضان»".

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) - (1 / 175):

"ولا أكله وشربه بعد غسل يد وفم، ولا معاودة أهله قبل اغتساله إلا إذا احتلم لم يأت أهله. قال الحلبي: ظاهر الأحاديث إنما يفيد الندب لا نفي الجواز المفاد من كلامه".

فقط والله  اعلم


فتوی نمبر : 144206200630

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں