بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

استعمال کے زیورات پر زکات کا حکم


سوال

 استعمال کے زیورات پر زکات کا کیا حکم ہے؟

جواب

سونا چاندی خواہ زیورات کی شکل میں ہوں یا کسی شکل میں فقہائے احناف کے ہاں بقدرِ نصاب ہونے کی صورت میں ان پر زکاۃ واجب ہے، سونے اور چاندی میں زکاۃ واجب ہونے کے جو  دلائل ہیں وہ عام ہیں، ان میں زیورات یا غیر زیورات کی تفصیل نہیں ہے، نیز  بعض احادیث میں صراحت کے ساتھ استعمال شدہ زیورات کی زکاۃ کی عدم ادائیگی پر سخت وعید ذکر ہے، چناں چہ ملاحظہ ہو:

1- عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ کی صحیح حدیث ہے کہ ایک خاتون نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں اور ان کی بیٹی کے ہاتھ  میں سونے کے دو موٹے کنگن تھے، اسے دیکھ  کر آپ ﷺ نے فرمایا: کیا تم اس کی زکوٰۃ دیتی ہو؟ اس نے جواب دیا: نہیں، آپ نے فرمایا: "کیا تم کو یہ اچھا لگے گا کہ اللہ تعالیٰ اس کے بدلے تمہیں آگ کے دو کنگن پہنائے؟ چنانچہ اس نے وہیں دونوں کنگن نکال دیے اور کہا: یہ دونوں اللہ اور اس کے رسول کے لیے ہیں۔" (احمد؛ ۲؍۱۷۸،۲۰۴، ابوداود؛ ۱۵۶۳، نسائی؛ ۲۴۷۹،بیہقی؛۴؍۱۴۰)

2- حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ نبی اکرم ﷺ  میرے پاس تشریف لائے اور میرے ہاتھ میں چھلا دیکھ  کر مجھ سے فرمایا: اے عائشہ! یہ کیا ہے؟ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! یہ میں نے آپ کے لیے زینت حاصل کرنے کی غرض سے بنوایا ہے۔ تو نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: کیا تم اس کی زکاۃ ادا کرتی ہو؟ میں نے کہا: نہیں۔ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: تو پھر  یہ تمہیں جہنم میں لے جانے کے لیے کافی ہے۔" (ابوداؤد ۱/۲۴۴، دار قطنی)
3- نیز  قرآن عظیم کی آیتِ شریفہ ہے جس کا ترجمہ ہے: ’’جو لوگ سونا یا چاندی جمع کرکے رکھتے ہیں اور ان کو اللہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے (یعنی زکاۃ نہیں نکالتے) سو آپ ان کو ایک بڑے دردناک عذاب کی خبر سنادیجیے، جو اس روز واقع ہوگا کہ ان (سونے وچاندی) کو دوزخ کی آگ میں تپایا جائے گا، پھر ان سے لوگوں کی پیشانیوں اور ان کی کروٹوں اور ان کی پشتوں کو داغا جائے گا، اور یہ جتایا جائے گا کہ یہ وہ ہے جس کو تم اپنے واسطے جمع کرکے رکھتے تھے، سو اب اپنے جمع کرنے کا مزہ چکھو‘‘۔ (سورۂ التوبہ ۳۴،۳۵)

اس آیت کی تشریح سے متعلق  ام سلمہ رضی اللہ عنہا کی حدیث ہے کہ وہ سونے کے زیورات پہنتی تھیں، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا کہ "کیا یہ کنز ہے؟" آپ ﷺ نے فرمایا:

"جو مال زکوٰۃ کے نصاب کو پہنچ جائے اور پھر اس کی زکوٰۃ دے دی جائے تو وہ کنز نہیں۔" 

آپ ﷺ نے ان سے یہ نہیں فرمایا کہ زیورات میں زکوٰۃ نہیں ہے۔ (ابوداود کتاب الزکاۃ۔ باب الکنز ما ہو وزکوۃ الحلی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144112201677

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں