اگر ہم اسلامک بینک سے گھر کے لیے قرض لینا چاہیں تو کیا یہ جائز ہے؟
مروجہ غیر سودی بینکوں سے بھی گھر کے لیے قرضہ لینا جائز نہیں، کیوں کہ اس معاملے میں بہت سے شرعی اصولوں کی خلاف ورزی لازم آتی ہے، مثلاً ایک ہی معاملے میں اِجارہ اور بیع کو جمع کرنا اور دونوں کو عملاً ایک دوسرے کے لیے شرط قرار دینا وغیرہ۔ تفصیلی معلومات کے لیے ہماری کتاب ’’مروجہ اسلامی بینکاری‘‘ کا مطالعہ مفید رہے گا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144205201155
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن