بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اسلامی بینک سے قرضہ لینا


سوال

 مجھے ایک گھر لینا ہے، لیکن اس وقت میں اس گھر کی کل رقم ادا نہیں کرسکتا ،مجھے کچھ دوستوں نے کہا کہ آپ بینک سے لے لو، لیکن بینک کا لین دین سود پر ہے؛ اس لیے میں نے انکار کر دیا۔ اب کچھ کا کہنا ہے کہ میزان بینک سود سے پاک ہے،  اب میں کیا  کروں؟

جواب

میزان بینک سے بھی گھر کے لیے قرض لینا جائز نہیں ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109202259

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں