اگرمجھے كسى اسلامك بينك يا جيسے ميزان بينك ميں جاب مل رهي هوتو كيا ميں جاب كرسكتاهوں؟ اس ميں كوئي سود كى بات تو نهيں هے؟ برائے مهربانى مجھے اس مسئلے كاجواب جلد از جلد ديں. شكريه
، مروجہ اسلامی بینکوں کا طریقہ تمویل اكثر اہلِ فتویٰ كى اب تك كى تحقيق كے مطابق اسلامی اور غیر سودی نہیں ہے بلکہ کئی سودی اور غیری اسلامی معاملات پر مشتمل ہے، لہٰذا ایسے اداروں میں ملازمت اختیار کرنا شرعاً جائز نہیں هوگا، اور اس کی تنخواہ بھی حلال نہیں ہوگى. فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 143509200008
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن