میں اپنی بیٹی کا نام عشال رکھنا چاہتا ہوں. کیا یہ نام رکھنا درست ہے؟
«عشال» ( "عین" پر زبر اور "ش" پر تشدید کے ساتھ) اور «عاشل» کا معنی ہے: "درست اندازہ لگانے والا"۔ (لسان العرب)
«عشال» "عین" کے نیچے زیر کے ساتھ عربی لغت میں استعمال نہیں ہوتا۔
یہ مرد کی صفت ہے، لڑکی کے لیے استعمال کیا جائے تو «عاشلہ» استعمال ہوگا۔ بچی کا نام "عاشلہ" رکھا جاسکتاہے، تاہم بہتر ہے کہ صحابیات رضی اللہ عنہن کے اسماء میں سے کسی کے نام پر بچی کا نام رکھ دیں، اس میں برکت ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144203201603
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن