بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عشاء کی اذان کے بعد قضا نماز ادا کرنا


سوال

قضا نماز کس  وقت  پڑھ  سکتے  ہیں؟ کیا عشاء  کی اذان  کے بعد فرض جماعت سے پہلے قضا نماز پڑھ سکتے ہیں؟ 

جواب

قضا نماز ہر وقت پڑھی جا سکتی ہے سوائے تین مکروہ اوقات کے:

1- سورج طلوع ہونے سے لے کر جب وہ ایک دو نیزے بلند ہوجائے، یعنی اشراق کا وقت ہوجائے۔

2- دوپہر کے وقت جب سورج بالکل سر پر آجائے جسے "استواء الشمس" کہا جاتاہے، اس سے پانچ منٹ پہلے اور پانچ منٹ بعد احتیاطًا کوئی بھی نماز پڑھنا درست نہیں ہے۔

3- سورج غروب ہونے سے پہلے جب زرد ہوجائے، اس وقت سے لے کر سورج غروب ہوجانے تک۔

اس  کے علاوہ باقی کسی بھی وقت میں پڑھ سکتے ہیں۔  البتہ عصر اور فجر کی نماز کے بعد اور صبح صادق کے بعد فجر کی نماز سے پہلے لوگوں کے سامنے قضا نماز نہیں پڑھنی چاہیے، اگر ان اوقات میں قضا نماز پڑھنی ہو تو ایسی جگہ پڑھے جہاں لوگ نہ دیکھیں، اس لیے کہ ان اوقات میں نفل نماز ادا کرنا منع ہے، اب اگر لوگوں کے سامنے قضا نماز پڑھے گا تو دیکھنے والے سمجھ جائیں گے کہ اس وقت جب کہ نفل پڑھنا جائز نہیں ہے تو یہ قضا نماز پڑھ رہا ہوگا، اس سے اپنی پردہ دری لازم آئے گی، کیوں کہ  نماز کا قضا ہونا عیب کی بات ہے جس پر اللہ نے پردہ ڈالا ہوا ہے تو آدمی کو خود یہ عیب ظاہر کر کے اللہ کے ڈالے ہوئے پردے کو چاک نہیں کرنا چاہیے۔

لہذا صورتِ   مسئولہ میں عشاء کی اذان کے بعد قضا  نماز کا ادا کرنا جائز ہے۔ اور اگر اس سے پہلے چھ یا اس سے زائد نمازیں ذمے میں قضا نہ ہوں تو وقتی نماز سے پہلے قضا نمازیں پڑھنا ضروری ہے، اس لیے ایسی صورت میں عشاء کی نماز سے پہلے قضا نمازیں پڑھنی چاہییں۔

الفتاوى الهندية  (1/ 52):

'' ثلاث ساعات لاتجوز فيها المكتوبة ولا صلاة الجنازة ولا سجدة التلاوة: إذا طلعت الشمس حتى ترتفع وعند الانتصاف إلى أن تزول وعند احمرارها إلى أن يغيب، إلا عصر يومه ذلك فإنه يجوز أداؤه عند الغروب ... هكذا في التبيين، ولايجوز فيها قضاء الفرائض والواجبات الفائتة عن أوقاتها، كالوتر. هكذا في المستصفى والكافي."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212200301

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں