بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

اقامہ کی تجدید کے لیے کویڈ 19 کی ویکسین لگانا


سوال

کوویڈ 19 کی  ویکسین کے بارے میں کیا حکم ہے جب کہ سعودیہ  میں اقامہ  کی تجدید میں  اس کا لگانا ضروری ہے؟

جواب

   موجودہ حالات میں کرونا وائرس کا جو  انجكشن مرض سے  بچاؤ کے لیے بطور ویکسین  لگایا جارہا  ہے ، چوں کہ  یہ ویکسین  احتیاط کے طور پر مبینہ بیماری سے حفاظت کے لیے  لگائی  جارہی ہے ،اور یہ گویا  پیشگی علاج کے طور پر ہے تو اس کا شرعی حکم یہ ہے کہ اگر کوئی ماہر دین دار ڈاکٹر اس بات کی تصدیق کردے کہ  یہ مضر صحت نہیں اور تجربے سے اس کا مفید ہونا ثابت ہوجائے ، نیز  اس میں کوئی  حرام  یا ناپاک چیز بھی ملی ہوئی نہ ہو تو اس کا لگانا جائز ہے،  لیکن اس کے لیے کسی کو مجبور کرنا جائز نہیں ہے۔

نیز  اس میں کوئی  حرام  یا ناپاک چیز  ملی ہوئی ہونے کا یقین یا ظن غالب نہ ہو تو اس کا لگانا جائز ہے،حرام چیز کی آمیزش کے صرف شک وشبہ کی وجہ سے اس کو حرام نہیں کہا جائے گا ،کوئی شخص شبہ کی بنا پر احتیاط کرے تو دوسری بات ہے۔ اور اگر حرام اجزاء یا ناپاک چیز ملی ہوئی  ہونے کا یقین یا ظن غالب ہو  تو اس صورت میں پیشگی علاج کے طور پر اس کا استعمال جائز نہیں ہوگا۔فقط واللہ اعلم

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر فتویٰ ملاحظہ فرمائیں:

کرونا وائرس کا انجیکشن اور ویکسین لگانا


فتوی نمبر : 144209202317

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں