کوویڈ 19 کی ویکسین کے بارے میں کیا حکم ہے جب کہ سعودیہ میں اقامہ کی تجدید میں اس کا لگانا ضروری ہے؟
موجودہ حالات میں کرونا وائرس کا جو انجكشن مرض سے بچاؤ کے لیے بطور ویکسین لگایا جارہا ہے ، چوں کہ یہ ویکسین احتیاط کے طور پر مبینہ بیماری سے حفاظت کے لیے لگائی جارہی ہے ،اور یہ گویا پیشگی علاج کے طور پر ہے تو اس کا شرعی حکم یہ ہے کہ اگر کوئی ماہر دین دار ڈاکٹر اس بات کی تصدیق کردے کہ یہ مضر صحت نہیں اور تجربے سے اس کا مفید ہونا ثابت ہوجائے ، نیز اس میں کوئی حرام یا ناپاک چیز بھی ملی ہوئی نہ ہو تو اس کا لگانا جائز ہے، لیکن اس کے لیے کسی کو مجبور کرنا جائز نہیں ہے۔
نیز اس میں کوئی حرام یا ناپاک چیز ملی ہوئی ہونے کا یقین یا ظن غالب نہ ہو تو اس کا لگانا جائز ہے،حرام چیز کی آمیزش کے صرف شک وشبہ کی وجہ سے اس کو حرام نہیں کہا جائے گا ،کوئی شخص شبہ کی بنا پر احتیاط کرے تو دوسری بات ہے۔ اور اگر حرام اجزاء یا ناپاک چیز ملی ہوئی ہونے کا یقین یا ظن غالب ہو تو اس صورت میں پیشگی علاج کے طور پر اس کا استعمال جائز نہیں ہوگا۔فقط واللہ اعلم
مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر فتویٰ ملاحظہ فرمائیں:
کرونا وائرس کا انجیکشن اور ویکسین لگانا
فتوی نمبر : 144209202317
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن