بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

انتہاء سحر اور اذان کے درمیان وقفہ کی کوئی خاص تحدید نہیں


سوال

انتہائے سحر اور اذان فجر کے درمیان وقفہ کتنا ہونا چاہیے؟ 

جواب

سحری کا وقت صبح صادق تک ہوتا ہے اور صبح صادق کے ساتھ سحری کا وقت ختم ہوجاتا ہے اور فجر کا وقت شروع ہو جاتا ہے، اور فجر کی اذان صبح صادق کے بعد ہوتی ہے، انتہاء سحر اور اذان فجر کے درمیان  کسی خاص وقفےکی تحدید نہیں ہے، عام طور رمضان المبارک میں  سحری کے وقت کے ختم ہونے پر صبح صادق   کے بعد  اذان دے دی جاتی ہے۔ بہرحال صبح صادق تک سحری کے وقت کی انتہا  ہے اور صادق کے طلوع ہونے پر اذان دی جاتی ہے،طلوعِ صادق سے  پہلے اذان  جائز نہیں ہے،   اور اذان شروع ہونے کے بعد روزہ دار  کے لیے کھانا پینا جائز نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144208200963

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں