ایمان فاطمہ نام رکھنا کیسا ہے؟
واضح رہے کہ (ایمان فاطمہ) دو ناموں کا مرکب ہے، ایک (ایمان) جس کا معنی ہے اعتماد، یقین اور تصدیق کرنا، دوسرا (فاطمہ)، جوکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک صاحبزادی کانام ہے ، جن کا لقب زہراء ہے، اس تفصیل کو سامنے رکھتے ہوئے ایسا نام رکھنا جائز تو ہے لیکن اچھا نہیں؛ کیوں کہ عام طورپر لوگ آدھا نام لے کر پکار تے ہیں، لہذا اگر کوئی یہ پکارے کہ (ایمان ) گھر میں ہے، تو آگے سے جواب یہ مل جائے کہ: (ایمان) گھر میں نہیں ، تویہ ایک قسم بدفالی ہے ،جو کہ بری بات ہے، اس لیے بہتر یہ کہ بچی کا نام صرف (فاطمہ )رکھا جائے۔
حدیث شریف میں ہے:
"حدثنا النفيلي، حدثنا زهير، حدثنا منصور بن المعتمر، عن هلال بن يساف، عن ربيع بن عميلة، عن سمرة بن جندب، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «لاتسمينّ غلامك يسارًا، و لا رباحًا، و لا نجيحًا، ولا أفلح»، فإنك تقول: أثم هو؟ فيقول: «لا، إنما هن أربع فلاتزيدن علي»."
)سنن أبي داود، باب في تغيير الاسم القبيح، ج:4، صفحہ: 290، رقم الحدیث:4958)، ط: المكتبة العصرية)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144309100599
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن