بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

امام کو نماز میں ربنالک الحمد کہنا چاہیے یا نہیں؟


سوال

امام کو نماز میں"ربنا لك الحمد" کہنا چاہیےہے یا نہیں?

جواب

امام کے لیے حکم یہ ہے کہ وہ صرف "سمع الله لمن حمده" پڑھے اور  "ربنا لك الحمد" مقتدی پڑھیں گے، البتہ اگر امام  بھی  "ربنا لك الحمد" پڑھ لے تو اس سے نماز میں کوئی خرابی نہیں آئے گی۔ 

الفتاوى الهندية (1/ 74):

"فإن كان إماماً يقول: سمع الله لمن حمده بالإجماع، وإن كان مقتدياً يأتي بالتحميد ولايأتي بالتسميع بلا خلاف، وإن كان منفرداً الأصح أنه يأتي بهما، كذا في المحيط، وعليه الاعتماد، كذا في التتارخانية وهو الأصح". فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144108200525

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں