بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایصالِ ثواب کا طریقہ


سوال

میں نے جو کچھ بھی پڑھا ہے یہ میں اپنے کزن کی روح کو بخشنا چاہتا ہوں، اس کی نیت اور طریقہ کیا ہے؟

جواب

جو لوگ اس دنیا سے رخصت ہو جاتے  ہیں  ان کے لیے دعا بھی کی جا سکتی ہے  اور ان کو نیک اعمال ہدیہ بھی کیے جا سکتے ہیں، خواہ پڑھ کربخشا جائے یا خیرات اور حسنات بخشے جائیں۔

ایصالِ ثواب کا مختصر طریقہ یہ ہے کہ تلاوت (یا کوئی بھی نفلی عبادت) کرنے کے بعد صرف یہ نیت کرلیں کہ ’’یااللہ اس عمل کا ثواب فلاں  شخص تک پہنچا دیں‘‘ تو اس عمل کا ثواب عمل کرنے والے کو بھی اور جسے پہنچایا جائے اسے بھی مل جاتاہے۔

البحر الرائق میں ہے:

"فإن من صام أو صلى أو تصدق وجعل ثوابه لغيره من الأموات والأحياء جاز، ويصل ثوابها إليهم عند أهل السنة والجماعة، كذا في البدائع. وبهذا علم أنه لا فرق بين أن يكون المجعول له ميتًا أو حيًّا".

(البحر الرائق، 3/63)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144205201496

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں