بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عدت کا مقصد


سوال

عدت  اس لیے کی جاتی ہے تاکہ عورت پاک ہوجاۓ (رحم) وغیرہ، جس کی مدت تین حیض رکھی گئی ہے۔ تو  جو عورت اپنے شوہر سے پانچ ما ہ سے الگ ہے پھر اسکی عدت تین حیض کیوں؟ اسکا تو سب ویسے ہی پاک ہوچکا ہے۔

جواب

واضح رہے کہ جب کسی  عورت کو طلاق ہوتی ہے یا اس کے شوہر کی وفات ہوتی ہے تو اس پر عدت لازم ہوتی ہے اور عدت کا ایک مقصد تو  استبراءِ رحم یعنی بچہ دانی کے خالی اور فارغ ہونے کا یقین ہونا ہے اس میں نسب کی حفاظت ہے، اور دوسرا مقصد   رشتہ نکاح کے منقطع ہونے پر ملال وحزن (سوگ) کا اظہار کرنا ہے۔

اور ان دو مقاصد سے بڑھ کر اصل بات یہ ہے کہ عدت گزارنا اللہ تعالی کا حکم ہے، عورت مطلقہ ہو یا بیوہ، حاملہ ہو یا غیر حاملہ، اسے حیض آتا ہو یا وہ ایسی عمر میں ہو جس میں حیض نہ آتا ہو، ان تمام صورتوں میں عدت گزارنا اور عدت کی پابندیوں پر عمل کرنا ضروری ہے اور شریعتِ مطہرہ نے عدت کے تمام احکام اور تفصیل بیان کردی ہے، قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ نے صراحتاً بیان فرمادیے ہیں، عدت کا مقصد اگر  صرف استبراءِ رحم ہی ہوتا تو جن عورتوں کو حیض نہیں آتا ان پر عدت لاگو ہی نہیں ہونی چاہیے تھی، جب کہ اس قسم کی عورتوں پر  بھی عدت لازم ہے،نیز ہم سب اللہ رب العزت کے بندے ہیں اور قرآنِ کریم کے منصوص اَحکام کی حکمت و مقصد سمجھ میں نہ آئے تو بھی اسے دل سے تسلیم کرلینا ہی شانِ بندگی ہے۔ 

حجۃ اللہ البالغہ میں ہے: 

"قال الله تعالى: {‌والمطلقات ‌يتربصن ‌بأنفسهن ‌ثلاثة ‌قروء} إلى أخر الآيات.

أعلم أن العدة كانت من المشهورات المسلمة في الجاهلية، وكانت مما لا يكادون يتركونه، وكان فيها مصالح كثيرة: منها معرفة براءة رحمها من مائه، لئلا تختلط الأنساب، فان النسب أحد ما يتشاح به، ومنها التنويه بفخامة أمر النكاح حيث لم يكن أمرا ينتظم إلا بجمع رجال، ولا ينفك إلا بانتظار طويل، ولولا ذلك لكان بمنزلة لعب الصبيان ينتظم، ثم يفك في الساعة. ومنها أن مصالح النكاح لا تتم حتى يوطنا أنفسهما على إدامة هذا العقد ظاهرا، فان حدث حادث يوجب فك النظام لم يكن بد من تحقيق صورة الإدامة في الجملة بأن تتربص مدة تجد لتربصها بالا، وتقاسي لها عناء."

(العدة، ج: 2، ص: 219، ط: دار الجيل بيروت)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144309100395

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں