بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

وفات کی عدت کا شمار کیسے ہوگا؟


سوال

میرے والد صاحب کا انتقال 30مارچ 2021 ء کو ہوا ہے تو میری والدہ کی عدت کب تک رہے گی؟ مہینے کے حساب سے ہوگی یا دنوں کے حساب سے؟کچھ مہینے 29 کے ہوتے ہیں اور کچھ 30,31 کے۔

جواب

اگر شوہر کا انتقال قمری (اسلامی) مہینے کی ابتدا یعنی پہلی تاریخ میں ہو تو عدت چاند کے مہینوں کے اعتبار سے پوری کرنا لازم ہوگی، خواہ کوئی مہینہ انتیس کا ہی کیوں نہ ہو، یہ ملحوظ رہے کہ شمسی مہینے معتبر نہیں ہوں گے، بلکہ چاند ہی  کے اعتبار سے مہینے شمار کیے جائیں گے، اور چاند کا مہینہ اکتیس کا نہیں ہوتا۔  اور اگر شوہر کا انتقال مہینے کے درمیان میں (یعنی پہلی تاریخ کے بعد) ہوا ہو  تو   پورے 130 دن عدت گزارنا لازم ہوگا۔

صورتِ  مسئولہ میں آپ کے والد کا انتقال 30مارچ 2021 مطابق 15 شعبان 1442ھ کو ہوا ہے ،اس صورت میں  عدت مہینوں کے حساب سے نہیں ہوگی ، بلکہ 30 مارچ سے 130 دن مکمل کرنے ہوں گے۔یعنی 30 مارچ سے 6 اگست تک عدت ہوگی، اور 30مارچ  2021  کو جس وقت شوہر کا انتقال ہوا، اس وقت سے لے کر  6اگست 2021  کو اس وقت تک عدت کے ایام شمار ہوں گے۔

"فتاوی شامی" میں ہے:

"في المحيط: إذا اتفق عدة الطلاق و الموت في غرة الشهر اعتبرت الشهور بالأهلة وإن نقصت عن العدد، وإن اتفق في وسط الشهر، فعند الإمام يعتبر بالأيام، فتعتد في الطلاق بتسعين يوماً، وفي الوفاة بمائة وثلاثين". (3/ 509)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211201017

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں